Copyrights -> Kawaldeep Singh

myows online copyright protection

All content published on this blog is the copyright of Author (Kawaldeep Singh Kanwal), duly verified by the authorized third party. Do not use any content published here without giving the due credits to Author and/or without the explicit permission of the Author. Any non-compliance would face charges under COPYRIGHT ACT.

Saturday, December 24, 2011

ज़हर का प्याला / زہر کا پیالہ

- प्रोफैसर कवलदीप सिंघ कंवल

ज़हर का प्याला


- پروفیسر کولدیپ سنگھ کنول

کچھ آرجوئیں لے ڈوبی، کچھ کھاموشیوں پہ الزام ہے
تھا وقت کا ستم، جو بھی تھا، بندہ یونہی بدنام ہے

جس راستے تھے چلے، ناجانے کس اور وہ مڈ دئیے،
بس چلتے رہے، ڈگر کو پکڑے، دوش یہ ہی تمام ہے

کچھ تو لب پہ اتر آیا، کچھ سچ آنکھیں بھی بولی،
اشاروں نے کہا، بہت کچھ، باقی سمجھ کا کام ہے

ہم نے گلستاں تھا سجایا، پھولوں کی جوڑ ہر کیاری،
کنٹیلی جھاڈیاں، کچھ جو اگی، چرچا انکا ہی عام ہے

اتنے بھلے تم بھی نہیں، بھلیپن خود بھلا ہے تمہارا،
راز دل کا، اب کہہ بھی ڈالو، کیوں یہ چکہ جام ہے

الزام تراشی سے پہلے، کچھ خطا اپنی بھی مانو،
مانا دوش تھا، کچھ رحیم کا، کھڑا کٹگھرے بھی رام ہے

مجھے قبول زہر کا پیالہ، میری ہستی کا ہے حاصل،
دیا ہے کنول، بھر کے چھلکے، جو تیرے ہاتھوں میں جام ہے

No comments:

Post a Comment

Comments

.